صدر ایران مسعود پزشکیان نے آج بروز بدھ 9 اپریل 2025 کو نیشنل نیوکلیئر ٹیکنالوجی ڈے کی تقریب کے دوران جوہری ٹیکنالوجی کی راہ میں شہید ہونے والوں کی یاد مناتے ہوئے کہا کہ ہم ایٹم بم کے خواہاں نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ کہتے ہیں کہ ایران ایٹم بم بنانا چاہتا ہے۔ سپریم لیڈر سے بڑھ کے کس کی بات میں وزن ہوسکتا ہے؟ انہوں نے بارہا رسمی طور پر کہا ہے کہ ہم جوہری بتھیاروں کے خواہاں نہیں۔ ایٹم بم نہیں بنانا چاہتے۔ اس کی تصدیق سو بار کی جا چکے ہے، ہزار بار بھی تصدیق کر لیں، لیکن یہ بات جان لیں کہ ہمیں دیگر تمام شعبوں میں نیوکلیئر سائنس اور نیوکلیئر انرجی کی ضرورت ہے، اور وہ یہ ضرورت کبھی پوری نہیں کریں گے۔ وہ ہمیں ذلیل کرنا چاہتے ہیں لیکن ہم ذلیل نہیں ہونگے۔
پزشکیان نے مزید کہا کہ ہم جنگ کے خواہاں نہیں ہیں، لیکن ہم اپنی ریسرچ اور ٹیکنالوجی کی طاقت کے ساتھ کسی بھی جارحیت کے خلاف مضبوط اور پائیداری سے کھڑے رہیں گے۔ صدر نے تاکید کی کہ وہ جتنا زیادہ دھمکائیں گے، ہم اتنے ہی مضبوط ہوں گے۔ ہم نہ جارحیت پسند ہیں اور نہ کسی کے خلاف جارحیت کرنے والے ہیں۔
صدر ایران نے واضح کیا کہ سپریم لیڈر نے کہا کہ ہم مذاکرات کے لیے تیار ہیں، لیکن براہ راست نہیں کیونکہ ہم بھروسہ نہیں کرتے، وہ ایک طرف ہم پر پابندیاں اور ہمارا بائیکاٹ کرتے ہیں اور کہتے ہیں، چلو بات کرتے ہیں۔ یہ بات قابل تسلیم نہیں۔
پزشکیان نے کہا کہ ہم امن اور سلامتی چاہتے ہیں، ہم بات چیت کرنے کے لیے تیار ہیں، لیکن وقار اور فخر کے ساتھ۔۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنی کامیابیوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گےاور کبھی بھی خود کو ریسرچ اور ٹیکنالوجی کے حصول سے روکے جانے کی اجازت نہیں دیں گے۔
آپ کا تبصرہ